16 مئی 2025 - 03:13
مآخذ: ڈان نیوز
بھارت میں ایٹمی تنصیبات کی سیکیورٹی کا جائزہ لیا جائے، پاکستان

پاکستان نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی وزیر دفاع کے پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق دیے گئے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھارت میں جوہری مواد کی چوری کی تحقیقات اور ایٹمی تنصیبات کی سیکیورٹی کا جائزہ لینے کا مطالبہ کردیا۔

اہل بیت نیوز ایجنسی ـ ابنا | دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے ایک بیان میں کہا کہ یہ غیر ذمہ دارانہ بیانات پاکستان کے موثر دفاع اور روایتی ذرائع سے بھارتی جارحیت کے خلاف مزاحمت پر اس کے شدید عدم تحفظ اور مایوسی کو ظاہر کرتے ہیں، پاکستان کی روایتی عسکری صلاحیتیں بھارت کو روکنے کے لیے کافی ہیں، اور ہمیں نئی دہلی کی طرح کسی خودساختہ ’ایٹمی بلیک میلنگ‘ کی ضرورت نہیں۔
ترجمان نے مزید کہا بھارتی وزیر دفاع کے تبصرے اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ وہ اقوام متحدہ کے ایک مخصوص ادارے، بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے مینڈیٹ اور ذمہ داریوں سے مکمل طور پر لاعلم ہیں۔
شفقت علی خان نے بھارت میں جوہری اور تابکار مواد کی بار بار چوری اور غیر قانونی اسمگلنگ کے واقعات پر بھی سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ آئی اے ای اے اور عالمی برادری کو ان معاملات کی زیادہ فکر ہونی چاہیے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ گذشتہ سال بھارت کے بھابھا ایٹمی تحقیقاتی مرکز (بی اے آر سی) سے چوری شدہ تابکار آلہ رکھنے والے پانچ افراد کو دہرادون میں گرفتار کیا گیا، اس کے علاوہ ایک گروہ کو 10 کروڑ ڈالر مالیت کے غیر قانونی طور پر رکھے گئے تابکار اور زہریلے مادے کالیفورینیم کے ساتھ پکڑا گیا، 2021 میں بھی کالیفورینیم کی چوری کے تین واقعات رپورٹ ہوئے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ نئی دہلی نے تابکار مواد اور ایٹمی تنصیبات کی حفاظت کے لیے کیا اقدامات کیے ہیں؟ اور یہ بھی کہا کہ یہ واقعات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ بھارت میں حساس، دہرے استعمال والے مواد کی ایک بلیک مارکیٹ موجود ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ پاکستان ان واقعات کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے اور بھارت پر زور دیتا ہے کہ وہ اپنے ایٹمی اثاثوں اور تنصیبات کی سلامتی یقینی بنائے۔
قبل ازیں، بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے آج ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کو اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے کے تحت ہونا چاہیے۔ انہوں نے سوال کیا کیا ایٹمی ہتھیار ایک غیر ذمہ دار اور باغی ملک کے ہاتھوں میں محفوظ ہیں؟ اور کہا کہ پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کو آئی اے ای اے کی نگرانی میں لایا جانا چاہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha